نئی دہلی: 04 جون، 2025

عیدالاضحیٰ کے موقع پر ہندوستان کے مسلمانوں کے نام اپنے پیغام میں جمعیۃ علماء ہند کے صدر مولانا ارشد مدنی نے فرمایا کہ اسلام میں قربانی کی کوئی متبادل صورت نہیں ہے۔ یہ ایک ایسا دینی فریضہ ہے جس کی ادائیگی ہر صاحب استطاعت مسلمان پر واجب ہے، اور جس شخص پر قربانی واجب ہو، اُس کے لیے ہر حال میں اس فرض کو ادا کرنا ضروری ہے۔

مولانا مدنی نے موجودہ حالات کو مدِنظر رکھتے ہوئے مسلمانوں کو مشورہ دیا کہ وہ خود احتیاطی تدابیر اختیار کریں اور خاص طور پر قربانی کے مناظر اور ذبح شدہ جانوروں کی تصاویر کو سوشل میڈیا پر شیئر کرنے سے گریز کریں۔

انہوں نے کہا کہ قربانی کرتے وقت مسلمانوں کو حکومتی ہدایات کی مکمل پابندی کرنی چاہیے، ممنوعہ جانوروں کی قربانی سے اجتناب برتنا چاہیے، اور چونکہ شریعت میں کالے جانور کی قربانی کو بہتر سمجھا جاتا ہے، اس لیے جہاں ممکن ہو کالے جانور کی قربانی کی جائے تاکہ کسی قسم کی پریشانی سے بچا جا سکے۔

اگر کسی جگہ شرپسند عناصر کالے جانور کی قربانی میں بھی رکاوٹ ڈالنے کی کوشش کریں، تو وہاں کے باشعور اور بااثر افراد انتظامیہ سے رابطہ قائم کرکے اعتماد میں لیں، اور پھر قربانی ادا کریں۔ اگر اس کے باوجود قربانی ممکن نہ ہو، تو ایسی قریبی جگہ پر قربانی کی جائے جہاں کوئی دقت نہ ہو۔ لیکن جہاں مسلسل قربانی ہوتی آئی ہو اور اس مرتبہ کوئی رکاوٹ ہو، تو کم از کم ایک بکرے کی قربانی ضرور کی جائے اور اس کا اندراج انتظامیہ کے دفتر میں کرایا جائے تاکہ آئندہ کے لیے رکاوٹ پیدا نہ ہو۔

مولانا مدنی نے عیدالاضحیٰ کے موقع پر مسلم علاقوں میں صفائی ستھرائی کو مثالی بنانے پر زور دیا۔ انہوں نے مسلمانوں، جمعیۃ کے رضاکاروں اور مساجد کے ائمہ سے اپیل کی کہ وہ صرف اعلانات پر اکتفا نہ کریں بلکہ خود صفائی کی مہم میں حصہ لیں اور رضاکاروں کی ایک ٹیم تشکیل دیں جو قربانی کے بعد گوشت اور فضلہ کو مناسب طریقے سے ٹھکانے لگانے کا کام انجام دے۔ انہوں نے کہا کہ یہ لازم ہے کہ ہماری وجہ سے کسی کو کوئی تکلیف یا اذیت نہ پہنچے۔

انہوں نے کہا کہ ہم قربانی صرف اللہ کی رضا کے لیے کرتے ہیں، اور ہماری نیت کسی کو تکلیف پہنچانے یا دل دکھانے کی ہرگز نہیں ہوتی۔ مولانا مدنی نے مسلمانوں کو نصیحت کی کہ اگر کہیں فرقہ پرست عناصر اشتعال انگیزی کریں، تو صبر و تحمل کا مظاہرہ کریں اور ایسی صورتِ حال کی اطلاع فوری طور پر قریبی پولیس اسٹیشن میں دیں۔

اپنے پیغام کے آخر میں مولانا مدنی نے کہا کہ مسلمان موجودہ حالات سے مایوس نہ ہوں، بلکہ اللہ پر کامل ایمان رکھتے ہوئے ہر سطح پر امن، خلوص اور محبت کے ساتھ حالات کا سامنا کریں۔