اے ایم این
صارفین کے مفادات کو محفوظ بنانے کے لیے ایک اہم اقدام کے طور پر، حکومتِ ہند کے محکمہ امور صارفین نے ای کامرس پلیٹ فارمز کے لیے حفاظتی عہد کا اعلان کیا ہے۔اس کے تحت ملک میں چل رہے اہم ای کامرس پلیٹ فارمز جیسے اجیو، جیو مارٹ، نیٹ میڈ، بگ باسکٹ، ٹاٹا کلک، ٹاٹا 1 ایم جی، زوماٹو اور اولا، 24 دسمبر 2024 کو منائے جانے والے صارفین کے قومی دن کے موقع پر حفاظتی عہد اپنائیں گے۔سیفٹی پلیج ایک رضاکارانہ عہد ہے جو ای کامرس پلیٹ فارموں کے ذریعے غیر محفوظ، جعلی اور غیر معیاری مصنوعات کی فروخت کا پتہ لگانے اور اسے روکنے، مصنوعات کی حفاظت کے ذمہ دار حکام کے ساتھ تعاون کرنے، فروخت کنندگان میں مصنوعات کی حفاظت کے بارے میں آگاہی پیدا کرنے اور صارفین کو مصنوعات کی حفاظت کے حوالے سے بااختیار بنانے کے لیے کیا جاتا ہے۔


صارفین کے مفادات کو محفوظ بنانے کے لیے ایک اہم اقدام کے طور پر، حکومتِ ہند کے محکمہ امور صارفین نے ای کامرس پلیٹ فارمز کے لیے حفاظتی عہد کا اعلان کیا ہے۔ سیفٹی پلیج کی تیاری پر تبادلہ خیال کے لیے، محکمہ امور صارفین نے 16 نومبر 2023 کو متعلقین کے ساتھ ایک مشاورتی اجلاس منعقد کیا تھا۔ اس کے بعد، 21 نومبر 2023 کو ایک کمیٹی تشکیل دی گئی تھی، جس کی صدارت معروف صارف حقوق کی کارکن اور صحافی محترمہ پشپا گریماجی کر رہی تھیں۔ اس کمیٹی میں اہم ای کامرس ادارے، صنعتی تنظیمیں اور قانونی ماہرین شامل تھے۔ کمیٹی کو سیفٹی پلیج تیار کر کے محکمہ کو سونپنے کی ذمہ داری دی گئی تھی۔ کمیٹی کے وسیع مشاورتی عمل اور محکمہ کی جانچ پڑتال کے بعد حتمی مسودہ تیار کیا گیا۔
دنیا کے کئی خطوں میں، ای کامرس پلیٹ فارمز کو رضاکارانہ سیفٹی پلیج اپنانے کے لیے کہا گیا ہے تاکہ غیر رسمی عہد کے طور پر اس مسئلے کو فعال طور پر حل کیا جا سکے،کہ جب اصل فروخت کنندہ کا پتہ نہ لگایا جا سکے یا وہ ذمہ داری قبول کرنے کو تیار نہ ہو تو ای کامرس پلیٹ فارمز پر ذمہ داری کا تعین کیا جا سکے۔
ای کامرس کی منفرد نوعیت، جہاں خریداری سے پہلے مصنوعات کا معائنہ ممکن نہیں، مصنوعات کی حفاظت کے اہم کردار کو اجاگر کرتی ہے، جو اس توقع پر مبنی ہے کہ مصنوعات حفاظتی معیارات اور مخصوص قوانین پر پورا اتریں۔ لہٰذا، آن لائن خریداروں کے لیے مصنوعات کی حفاظت سب سے زیادہ اہمیت رکھتی ہے۔ای کامرس پلیٹ فارمز پر ایسی مصنوعات کی فروخت، جو غیر محفوظ ہوں یا متعلقہ معیارات پر پورا نہ اتریں، صارفین اور عوام کی حفاظت اور بہبود کے لیے ایک بڑا خطرہ ہے۔ یہ خاص طور پر ان مصنوعات کے لیے زیادہ اہم ہو جاتا ہے جن کے لیے کوالٹی کنٹرول آرڈرز کے تحت معیارات پر پورا اترنا لازمی ہے۔آٹھ سو اسّی ملین سے زیادہ صارفین کے ساتھ، بھارت دنیا کی دوسری سب سے بڑی انٹرنیٹ مارکیٹ ہے۔ 2030 تک، بھارت میں عالمی سطح پر دوسرا سب سے بڑا آن لائن خریداروں کا اڈہ ہوگا، جس میں تقریباً 500 ملین خریداروں کی توقع ہے [Source: Invest India Ecommerce Brochure.pdf] بھارت میں ای
کامرس کے مستقل پھیلاؤ کے پیش نظر، آن لائن فروخت ہونے والی مصنوعات کی حفاظت کو یقینی بنانا صارفین کی بہبود کے لیے ضروری ہے۔صارفین کے تحفظ کا قانون 2019، خریداری کے وقت مصنوعات کی حفاظت اور معیارات کی اہمیت کو تسلیم کرتا ہے۔ قانون کی دفعہ 2(9) کے تحت بیان کردہ ’صارفین کے حقوق‘ میں ان اشیا، مصنوعات یا خدمات کے خلاف تحفظ کا حق شامل ہے جو زندگی اور جائیداد کے لیے نقصان دہ ہوں، اور اشیا، مصنوعات یا خدمات کے معیار، مقدار، توانائی، خالص پن، معیار اور قیمت کے بارے میں معلومات حاصل کرنے کا حق فراہم کرتا ہے تاکہ غیر منصفانہ تجارتی طریقوں سے صارفین کو محفوظ رکھا جا سکے۔AMN

۔