مرکزی وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن نے مستقبل کے شہروں کو مالیہ فراہم کرنے میں نجی شعبوں کی شراکت داری کو شامل کرنے کی ضرورت پر زور دیا ہے۔ آج گاندھی نگر کے گِفٹ سٹی میں سرمایہ کاروں کے مذاکرات سے خطاب کرتے ہوئے محترمہ سیتا رمن نے کہا کہ پائیدار اور لچکدار مستقبل کے شہروں کی تعمیر کیلئے، شہری بنیادی ڈھانچے میں نجی شعبے کے ذریعے اختراعی مالیاتی فراہمی ناگزیر ہے۔ انھوں نے کہا کہ تیز تر شہر کاری کے مد نظر، شہروں کیلئے اجتماعی ماحولیاتی سرمایہ کاری کی ضرورت، 2018 سے 2030 کے دوران، 29 اعشاریہ چار کھرب ڈالر کے ہونے کا تخمینہ ہے۔ وزیر خزانہ نے کہا کہ بلنڈیڈ مالیہ اور حیاتیاتی نظام کی خدمات کیلئے، ادائیگیوں جیسی اختراعی مالیاتی حکمتِ عملیاں، مالیات کی خلیج کو پُر کرسکتی ہیں اور شہروں کی اقتصادی نشو و نما کو تیز کرسکتی ہیں۔ انھوں نے بنیادی ڈھانچے کی سرمایہ کاری میں سرکاری- نجی شراکت داری کو فروغ دینے کی غرض سے، ایک بہتر پالیسی اور ضابطہ کار لائحہ عمل کی ضرورت پر بھی زور دیا۔ ہمارے نمائندے نے خبر دی ہے کہ سرمایہ کاروں کے مذاکرات کا انعقاد، جی 20 کے وزراءخزانہ اور سینٹرل بینک کے گورنروں کی تیسری میٹنگ کے ایک حصے کے طور پر کیا گیا، جو کل سے گاندھی نگر میں شروع ہو رہی ہے۔ اِس سے قبل آج مرکزی وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن اور انڈونیشیا کے خزانے کی وزیر مُلیانی اندراوتی نے، گاندھی نگر میں میٹنگ کے موقع پر ”بھارت- انڈونیشیا اقتصادی اور مالیاتی مذاکرات“ کے آغاز کا اعلان کیا۔ اِس پہل کا مقصد دونوں ملکوں کے درمیان تعاون کو مستحکم کرنا اور عالمی معاملات پر ایک مفاہمت پیدا کرنا ہے۔