FILE PHOTO

 ویب ڈیسک — 

اسرائیل نے منگل کے روز کشیدہ صورت حا ل کے باعث یہودیوں اور سیاحوں کے یروشلم کے مقدس مقام کے دورے پر پابندی لگا دی ہے۔ دوسری جانب اسرائیلی فوج نے کہا ہے کہ مقبوضہ مغربی کنارے میں دو مسلح فلسطینیوں کو گولی مار کر ہلاک کر دیا گیاہے۔

پچھلے ہفتے، اسرائیلی پولیس نے مسجد اقصیٰ کے احاطے پر چھاپہ مارا، جو دہائیوں سے اسرائیل اور فلسطینیوں کے درمیان کشیدگی کا ایک بڑا سبب ہے۔ جس کے ردعمل میں غزہ، جنوبی لبنان اور شام سے اسرائیل کے خلاف راکٹ داغے گئے جس کا جواب اسرائیل نے فضائی اور توپ خانے کے حملوں سے دیا ۔

وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے سیکیورٹی مذاکرات کے بعد اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ رمضان کے اختتام تک احاطے کے مقدس مقام میں جسے یہودی ٹیمپل ماؤنٹ کہتے ہیں، غیر مسلموں کا داخلہ روک دیا جائے گا۔ ماہ رمضان کا اختتام 20 اپریل کے لگ بھگ متوقع ہے۔

فلسطینی حکام کی جانب سے اس پابندی پر فوری طور پر کوئی تبصرہ نہیں کیا گیا، جسے اسرائیل نے گزشتہ برسوں کے دوران عائد کیا تھا