WEB DESK
دنیا بھر میں نئے نوول کورونا وائرس کی وبا کے باعث لاک ڈاو¿ن اور معاشی سرگرمیاں رک جانے کے باوجود فیس بک کے بانی مارک زکربرگ نے صرف 2 ماہ کے دوران اپنی دولت میں 30 ارب ڈالرز سے زیادہ کا اضافہ کرلیا ہے۔بلومبرگ انڈیکس کے مطابق اس اضافے کے بعد مارک زکربرگ دنیا کے تیسرے امیر ترین شخص بن گئے ہیں اور وہ اب 87.7 ارب ڈالرز کے مالک بن چکے ہیں اور اب جیف بیزوز اور بل گیٹس ہی ان سے آگے ہیں۔17 مارچ کو جب امریکی ریاست کیلیفورنیا کی سیلیکون ویلی میں لاک ڈاو¿ن کا نفاذ ہوا تھا تو مارک زکربرگ کے اثاثوں کی مالیت 57.5 ارب ڈالرز تھی۔کیلیفورنیا میں کورونا وائرس کی روک تھام کے لیے اب بھی بندشیں ختم نہیں ہوئیں اور دنیا بھر میں کروڑوں افراد بیروزگار ہوچکے ہیں مگر فیس بک کے بانی کی دولت میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے۔مارک زکربرگ کے اثاثوں میں اضافے کی ممکنہ وجہ کمپنی کی معاشی نشوونما میں اضافہ ہے۔رواں سال کی پہلی سہ ماہی کے نتائج 29 اپریل کو جاری کیے گئے تھے اور وہ توقعات سے زیادہ بہتر تھے۔آمدنی اور روزانہ متحرک صارفین کے حوالے سے فیس بک نے معاشی ماہرین کی توقعات سے زیادہ بہتر کام کیا۔اس سہ ماہی کے دوران 17.74 ارب ڈالرز آمدنی اور 1.74 ارب صارفین فیس بک کی جانب متوجہ ہوئے جبکہ اس کی تمام ایپس کے ماہانہ صارفین پہلی بار 3 ارب تک پہن گئے۔ان نتائج کے بعد فیس بک کے حصص کی مالیت میں 8 فیصد اضافہ ہوا۔مگر فیس بک کا کہنا تھا کہ اشتہارات کی طلب میں نمایاں کمی 2020 کی پہلی سہ ماہی کے آخری 3 ہفتوں میں دیکھنے میں آئی اور دوسری سہ ماہی میں اس کے اثرات سامنے آسکتے ہیں۔گزشتہ 2 ماہ کے دوران فیس بک نے اپنی ایپس میں ای کامرس اور ویڈیو چیٹنگ کے حوالے سے متعدد اضافے کیے، حال ہی میں میسنجر رومز کا فیچر متعارف کرایا گیا جس کی بدولت 50 افراد بیک وقت چیٹ کرسکتے ہیں۔اسی طرح رواں ہفتے شاپس کے نام سے ای کامرس فیچر پیش کیا گیا جو چھوٹے کاروبار کو آن لائن کام کرنے کا موقع فراہم کرے گا۔
فیس بک کام کے دوران ذہنی مسائل کا شکار ہونے والے ملازمین کی مدد کو تےار
فیس بک، ان کے مواد کی مانیٹرنگ کے دوران ذہنی مسائل اور الجھن کا شکار ہونے والے اپنے ماڈریٹرز کو مجموعی طور پر 5 کروڑ 20 لاکھ ڈالر کی رقم ادا کرے گی۔ویب سائٹ پر متنازع، پرتشدد، جنسی طور پر نامناسب، انتہاپسندی اور دہشت گردی کے عناصر سے متعلق مواد کی اشاعت کی نگرانی کے لیے فیس بک انتظامیہ جہاں مصنوعی ذہانت (اے آئی) کا استعمال کرتی ہے، وہیں انتظامیہ نے اس کام کے لیے ہزاروں ماڈریٹرز کو بھی تعینات کر رکھا ہے۔فیس بک کے ہزاروں ماڈریٹرز دنیا بھر میں صارفین کی جانب سے شیئر کیے جانے والے متنازع، پرتشدد، جنسی طور پر نامناسب اور دہشت گردی سے متعلق مواد کی نگرانی کرتے ہیں اور کسی بھی نامناسب مواد کو فوری طور پر ہٹا دیتے ہیں۔ایسے ہی اشتعال انگیز، خوفناک، پرتشدد، نامناسب اور جنسی طور پر فحش مواد کی مانیٹرنگ کرتے کرتے ہزاروں ماڈریٹرز ذہنی مسائل کا شکار ہوگئے تھے، جنہوں نے فیس بک انتظامیہ پر ہرجانے کا قانونی مقدمہ دائر کردیا تھا۔ماڈریٹرز نے 2018 میں امریکی ریاست کیلی فورنیا کی عدالت میں فیس بک کے خلاف ہرجانے کا مقدمہ دائر کرتے ہوئے ویب سائٹ انتظامیہ سے مالی معاونت کا مطالبہ کیا تھا۔
ماڈریٹرز کی جانب سے دائر کیے گئے مقدمے میں ملازمین نے دعویٰ کیا تھا کہ وہ ہر روز کئی گھنٹوں تک پرتشدد، قتل و غارت، بچوں سے جنسی زیادتی اور استحصال، دہشت گردی اور منافرت پر مبنی مواد دیکھنے کے باعث ذہنی مسائل کا شکار بن چکے ہیں۔ماڈریٹرز کے مطابق ملازمت کے دوران وہ ایسی ویڈیوز اور تصاویر بھی دیکھتے ہیں جن میں کسی انسان کے سر کو اس کے دھڑ سے الگ کردیا جاتا ہے، ہر ایک منٹ اور ہر لمحے وہ خوفناک تصاویر اور ویڈیوز دیکھنے کے بعد تناو¿، الجھن اور ذہنی مسائل کا شکار بن چکے ہیں اور وہ اس ضمن میں ادارے سے معانت چاہتے ہیں۔مذکورہ مقدمے کے حوالے سے اب فیس بک نے کیلی فورنیا کی عدالت میں قانونی دستاویزات جمع کرائے ہیں، جس میں فیس بک انتطامیہ ماڈریٹرز کو مالی معاونت فراہم کرنے کے لیے تیار ہوگئی۔خبروں کے مطابق فیس بک انتظامیہ نے کیلی فورنیا کی اسٹیٹ کورٹ میں ماڈریٹرز کو رقم کی ادائگی کرنے کے حوالے سے قانونی دستاویزات جمع کرادیے، جن کے مطابق ویب سائٹ حکام ماڈریٹرز کو 5 کروڑ 20 لاکھ امریکی ڈالر کی رقم ادا کریں گے۔فیس بک کی جانب سے جمع کرائے گئے دستاویزات کے مطابق مذکورہ رقم 10 ہزار ماڈریٹرز میں مساوی طور پر تقسیم کی جائے گی اور معاہدے کے مطابق ہر ایک ماڈریٹرز کو لازمی طور پر کم از کم ایک ہزار امریکی ڈالر کی رقم ملے گی۔
AMN