اس ہفتے جرمنی کی مغربی ریاستوں کے بہت سے قصبوں اور شہروں کی طرح، منہائم کو بھی سالانہ کارنیوال سیزن کے آخری رنگین اور پرمسرت دن منانے والوں سے بھرا ہونا چاہیے تھا۔
اگرچہ اس کی مرکزی تقریبات اتوار کو ہوئی تھیں، لیکن منہائم کے مرکزی علاقے میں پیر کو بھی جشن کا سماں تھا، تفریح کے سامان اور کھانے پینے کی گاڑیاں شہر کے مرکزی چوراہوں پر کھڑی تھیں۔
منہائم: لوگوں پر کار چڑھ دوڑنے سے ایک شخص ہلاک، متعدد زخمی
منہائم کا کارنیوال عام طور پر بدھ کا سورج طلوع ہونے سے پہلے منگل کو ختم ہوتا ہے۔ لیکن اس مرتبہ یہ قبل از وقت ختم ہو گیا، اور جشن کی بجائے خاموشی چھائی رہی۔
پیر کی سہ پہر منہائیم کے پاراڈے پلاٹز اسکوائر کے قریب ایک کار ہجوم کے درمیان سے گزرتی ہوئی نکل گئی جس سے دو افراد ہلاک اور پانچ شدید زخمی ہو گئے۔
ایک 40 سالہ جرمن شخص کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔
پولیس اور سرکاری وکلاء کا الزام ہے کہ یہ حملہ جان بوجھ کر کیا گیا، حالانکہ اس کا کوئی “سیاسی” مقصد نہیں تھا۔ حکومتی اہلکار یہ پتہ لگانے کی کوشش کر رہے ہیں کہ آیا حملہ آور نفسیاتی مریض تھا؟
جرمنی میں چاقو حملہ، ایک شامی شخص کا اعتراف جرم
منہائم کی مرکزی سڑک کو بند کردیا گیا اور وہاں پولیس تعینات کردی گئی۔ پولیس کی طرف سے منہائم کے باسیوں سے کہا گیا کہ وہ شہر کے مرکز کا رُخ نہ کریں اور اپنے گھروں پر رہیں۔
کارنیوال کے لیے شہر آنے والے کچھ سیاح حملے کی خبر سن کر حیران تھے۔ لیکن بعض کا کہنا تھا، “یہ تو ہوتا ہے”۔