تائیوان کا کہنا ہے کہ وہ اپنے دفاعی اخراجات میں اضافہ کرے گا اور اپنی سیمی کنڈکٹر انڈسٹری کو امریکہ تک پھیلانے میں مدد کرے گا۔ صدر ٹرمپ نے ان دونوں ہی مسائل کے حوالے سے تائیوان سے شکایت کی تھی۔
امریکہ تائیوان میں دوستی
تائیوان کے وزیر دفاع ویلنگٹن کو نے پیر کے روز کہا کہ امریکہ ہند بحرالکاہل خطے کو “چھوڑنے والا نہیں ہے” جو اس کے “بنیادی قومی مفادات” کا ایک اہم جز ہے۔
گزشتہ ہفتے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور ان کے یوکرینی ہم منصب وولودیمیر زیلنسکی کے درمیان براہ راست ٹیلیویژن پر نشر ہونے والے تنازعے نے اس کے اتحادی تائیوان میں بھی امریکہ کی سلامتی کے عزم کے بارے میں خدشات کو جنم دیا ہے۔
ویلنگٹن کو سے جب ایک بریفنگ کے دوران صحافیوں نے سوال کیا کہ کیا امریکہ اب بھی تائیوان کے لیے ایک قابل اعتماد سکیورٹی پارٹنر ہے؟ تو اس پر انہوں نے کہا، “ہم نے واقعی تیزی سے بدلتی ہوئی اور مشکل بین الاقوامی صورتحال کو دیکھا ہے اور گہرائی سے یہ سمجھتے ہیں کہ ہم صرف اقدار کے بارے میں ہی بات نہیں کر سکتے بلکہ قومی مفادات کے بارے میں کر سکتے ہیں۔”
چین کی تائیوان کے لیے گروپ ٹور دوبارہ شروع کرنے کی تیاری
انہوں نے مزید کہا، “لہذا ہمیں یہ پوچھنا چاہیے: آبنائے تائیوان اور بحیرہ جنوبی چین میں جمود سمیت ہند-بحرالکاہل کے خطے میں امن اور استحکام کو برقرار رکھنا، کیا یہ امریکہ کا بنیادی قومی مفاد ہے؟”
پھر انہوں نے اپنے اس سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا، “میرے خیال میں امریکہ کے لیے انڈو پیسیفک سے پیچھے ہٹنا ناممکن ہے، کیونکہ یہ اس کا بنیادی قومی مفاد ہے۔”
تائیوان سے دوبارہ اتحاد کو کوئی نہیں روک سکتا، چینی صدر
تائیوان کا فوجی اخراجات میں اضافے کا فیصلہ
ویلنگٹن کو نے کہا کہ جزیرہ تائیوان “تیزی سے بدلتی ہوئی بین الاقوامی صورتحال اور مخالفین کی طرف سے بڑھتے ہوئے خطرات” کے پیش نظر فوجی اخراجات کو بڑھانے کا منصوبہ بنا رہا ہے۔ تاہم انہوں نے اس کی کوئی تفصیل یا اعداد و شمار نہیں بتائے۔
ٹرمپٹرمپ
ٹرمپ نے عالمی سیمی کنڈکٹر چپ انڈسٹری پر تسلط کے لیے تائیوان کو بار بار تنقید کا نشانہ بنایا ہے اور انہوں نے تائیوان کو اپنے دفاعی اخراجات پر جی ڈی پی کا دس فیصد تک خرچ کرنے کا مشورہ دیا ہےتصویر: Abaca/IMAGO
منگل کے روز ہی تائیوان کے صدارتی دفتر نے کہا کہ تائیوان کی حکومت تائیوان سیمی کنڈکٹر مینوفیکچرنگ کمپنی لمیٹڈ (ٹی ایس ایم سی) کو امریکہ تک وسعت دینے میں اس کی مدد کرے گی اور اس کی “جدید ترین” ٹیکنالوجیز کو گھر میں ہی رکھا جائے گا۔
تائیوان کے آس پاس درجنوں چینی طیاروں اور جہازوں کی مشقیں
ٹرمپ نے عالمی سیمی کنڈکٹر چپ انڈسٹری پر تسلط پر تائیوان کو بار بار تنقید کا نشانہ بنایا ہے اور انہوں نے تائیوان کو اپنے دفاعی اخراجات کو اپنی جی ڈی پی کے 10 فیصد تک بڑھانے کا مشورہ دیا ہے۔ تائیوان اس وقت اپنی جی ڈی پی کا 2.45 فیصد ہی اپنی فوج پر خرچ کرتا ہے۔
امریکہ تائیوان تعلقات
چین کے حملے کے مسلسل خطرے کے پیش نظر امریکہ تائیوان کا سب سے اہم حفاظتی پشت پناہ ہے۔
تائیوان کے ارد گرد چین کی تازہ جنگی مشقیں شروع
چین کہتا ہے کہ تائیوان اس کی سرزمین کا ہی ایک حصہ ہے اور اس نے اپنی سرحدوں کو دوبارہ تشکیل دینے کے لیے طاقت کے استعمال کو بھی مسترد نہیں کیا ہے۔
سابق صدر جو بائیڈن کے دور میں، امریکہ نے تائیوان کے لیے لاکھوں ڈالر کی دفاعی امداد کی منظوری دی تھی۔ واشنگٹن کے تائی پے کے ساتھ سرکاری سفارتی تعلقات نہ ہونے کے باوجود بھی اس کا سب سے مضبوط اتحادی رہا ہے۔ تاہم یہ نئے صدر کے ساتھ بدل بھی سکتا ہے۔