بھارتی ریزرو بینک نے آج رواں مالی سال کی دوسری دوماہی پالیسی کا اعلان کیا ہے۔ توقع کے عین مطابق اہم شرحوں کو جوں کا توں برقرار رکھاگیاہے۔ پالیسی جائزے کا اعلان کرتے ہوئے ریزرو بینک آف انڈیا کے گورنر شکتی کانت داس نے بتایا کہ مالیاتی پالیسی کمیٹی نے پالیسی ریپوریٹ کی شرح چھ اعشاریہ پانچ فیصد برقرار رکھنے کا فیصلہ کیاہے۔ اسی طرح سے اسٹینڈنگ ڈپازٹ فیسلیٹی چھ اعشاریہ دو پانچ فیصد اور مارجنل اسٹینڈنگ فیسلیٹی نیز بینک کی شرحیں چھ اعشاریہ سات پانچ فیصد بنی ہوئی ہیں۔
گورنر نے بتایاکہ بھارت میں صارفین کیلئے مارچ-اپریل 2023 کے دوران صارفین قیمت کے افراط زر میں کمی آئی ہے اور 2022-23 میں یہ چھ اعشاریہ سات فیصد سے کم ہوکر لچکدار زُمرے میں آگیا۔ تاہم تازہ ترین اعداد وشمار کے مطابق مجموعی طور پر افراط زَر اب بھی ہدف سے اوپر ہے اور 2023-24 کیلئے ہمارے تخمینوں کے مطابق اسی طرح رہنے کی امید ہے۔
کی مالیاتی پالیسی کمیٹی نے مجموعی گھریلو پیداوار کی شرح ترقی چھ اعشاریہ پانچ فیصد رکھی ہے۔ اس نے کہا ہے کہ سہ ماہی بنیاد پر GDP کی شرح نمو رواں مالی سال کی پہلی سہ ماہی میں آٹھ فیصد، دوسری سہ ماہی میں ساڑھے چھ فیصد، تیسری سہ ماہی میں چھ فیصد اور چوتھی سہ ماہی میں پانچ اعشاریہ سات فیصد رہے گی۔ RBI کے گورنر شکتی کانت داس نے یہ بھی اعلان کیا کہ بینک اب غیرملکی کرنسی کیلئے RuPay Pre-Paid Cards جاری کرسکتے ہیں۔ اِس کے ساتھ ہی RBI نے E-Rupee