ویب ڈیسک

ایران کے نو منتخب صدر نے کہا ہے کہ میں انسداد بدعنوانی، انقلابی اور فعال حکومت بناؤں گا۔ یہ بات علامہ سید ابراہیم رئیسی نے آج بروز پیر ایرانی عوام کو مخاطب کرتے ہوئے کہی۔

انہوں نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ ایک بار پھر دنیا نے ایک ابھرتی ہوئی قوم کو ایک عظیم الشان واقعہ دیکھا جس نے عقیدت ، علم اور ہمدردی کے ساتھ عصری تاریخ میں ایک نیا صفحہ کھولا۔

انہوں نے کہا کہ آج مہربانی، دوستی، ہمدردی اور صبر کا دن ہے اور صدارتی انتخابات میں منتخب صدر مذہبی جمہوریت کے مطابق پوری قوم کے صدر اور خادم ہے۔ جن لوگوں نے مجھے منتخب کیا ، وہ لوگوں نے دوسرے معزز امیدواروں کو ووٹ دیا ، یا وہ لوگ جنہوں نے کسی وجہ سے انتخابات میں شرکت نہیں کی۔

نومنتخب ایرانی صدر نے کہا کہ ایرانی عوام؛ کل آپ نے اپنے عہد کو اخلاص کے ساتھ پورا کیا ، اور آج خدا کے اس بندے اور آپ کے خادم کی باری ہے کہ میں نے اپنے وعدے کو پورا کروں اور ایک لمحہ کے لئے کوئی کسر نہیں چھوڑوں۔

انہوں نے کہا کہ میں نے اپنے ووٹوں کے ساتھ منتخب کیا اور اللہ کے فضل وکرم سےایک فعال، انقلابی اور انسداد بدعنوانی کی حکومت قائم کروں گا اور ایرانیوں کی خدمت کیلیے حکومت کی تمام صلاحیتوں کو بروئے کار لائیں گے۔

“عبدالرضا رحمانی فضلی” نے ہفتے کے روز کو ایک پریس کانفرنس میں رائے شماری کے حتمی نتائج کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ 59 ملین، 310 ہزار 307 افراد انتخابات میں حصہ لینے کے اہل تھے جن میں سے 28 ملین 933 ہزار 4 افراد نے ووٹ دی۔

ایرانی وزیر داخلہ نے مزید کہا کہ تیرہویں صدراتی انتخابات میں ایرانی عوام کی ٹرن آوٹ 48.8فیصد ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ سید ابراہیم رئیسی، 17 ملین 926 ہزار 345 ووٹ حاصل کرکے ایران کے نئے صدر بن گئے۔ رحمانی فضلی نے کہا کہ “محسن رضائی میرقائد” نے 3 ملین 412 ہزار 712 ووٹ سے دوسری اور “عبدالناصر ہمتی” نے 2 ملین 427 ہزار 201 ووٹ سے تیسری پوزیش کو حاصل کرلیا۔

انہوں نے کہا کہ “سید امیر حسین قاضی زادہ ہاشمی” نے بھی 999 ہزار 718 ووٹ حاصل کرکے چوتھی پوزیشن کو حاصل کرلیا۔

ایرانی وزیر داخلہ نے کہا کہ 3 ملین 726 ہزار870 ووٹ بھی باطل تھیں۔