Welcome to The Indian Awaaz   Click to listen highlighted text! Welcome to The Indian Awaaz

انوارِ الھدیٰ/ پٹنہ

وقف ترمیمی بل 2024 کے خلاف شہر پٹنہ کے علاوہ بہار،جھارکھنڈ اورمغربی بنگال کے مختلف اضلاع سے ہزاروں کی تعداد میں علماء،دانشور ، سیاسی وسماجی خدمتگار مختلف مذاہب ، بودھ ،سکھ ،جین آدی باسی ، اوبی سی کے نمائندوں نے گردنی باغ کے دھرنا استھل پر دھرنا دے کر احتجاجی نعرے بلند کیے کہ یہ بل آئین ودستور کے بنیادی دفعات کے خلاف ہے ، اس سے مذہبی حقوق متاثر ہوں گے اور اوقاف کی جائداد وں پر ناجائز قبضہ ہوگا اس لیے مرکزی حکومت اس بل کو فوراً واپس لے اور سیکولر پارٹیاں خاص کر این ڈی اے ۔N.D.Aکی حلیف جماعتیں جدیو ، ٹی ڈی پی اورلوجپا مرکزی حکومت پردباؤ بنائے کہ اگروہ اس بل کو واپس نہیں لیتی ہے تو ہم اپنی حمایت واپس لیتے ہیں

۔یہ احتجاجی دھرنا آل انڈیا مسلم پرسنل لابورڈ کے بینر تلے بہار کی تمام ملی جماعتوں کے اشتراک عمل سے منعقد کیا گیا،اس دھرنا کے صدرحضرت مولانا فضل الرحیم مجددی نے کہا کہ یہ بل عدل وانصاف کے تقاضوں کے قطعی خلاف ہے ، ہم سب اس ظالمانہ وقف بل کے خلاف واپس لیے جانے تک تحریک چلائیں گے انھوں نے وزیر اعلیٰ حکومت بہار سے کہا کہ آپ کے گرد کچھ ایسے مسلم دانشور گشت کرتے رہتے ہیں جو آپ کو غلط مشوروں کے ذریعہ گمراہ کررہے ہیں وہ نہ پارٹی کے وفادار ہیں اور نہ ہی آپ کے ، وہ صرف کرسی واقتدار کے حریص ہیں ،ایسے چہروں کو پہچانیے اورہوشیار رہیے اور وقف ترمیمی بل پر اپنے سیکولر موقف کو واضح کرتے ہوئے مرکزی حکومت سے حمایت واپس لیجئے ، انہوں نے مسلمانوں سے کہا کہ جمعۃ الوداع کے دن سیاہ پٹی باندھ کر اس کالے قانون کے خلاف احتجاج درج کرائے۔ امیر شریعت بہار،اڈیشہ وجھارکھنڈ حضرت مولانا سید احمد ولی فیصل رحمانی صاحب نے فرمایاکہ کہ بل کے 44؍دفعات ایسے ہیں جن سے وقف کا مقصد فوت ہوتا نظرآرہاہے ، اس سے مسلمانوں کی موقوفہ جائداد وں پرحکومت کے لیے قابض ہونا یادوسروں کو قابض بنانے کا راستہ کھل جائے گا۔اس یے ہم اس بل کو یکسر مسترد کرتے ہیں ، دھرنے پر بیٹھے لوگوں نے بیک زبان آواز لگائی ، بل واپس لو ، واپس لو ، دھرنے پر بیٹھے شرکاء ہاتھ میں بینر لیے مہذب نعرے بھی لگاتے رہے۔

انجینئرجناب سعادت اللہ حسینی صاحب امیر جماعت اسلامی ہندنے کہاکہ جو سیاسی جماعتیں اس بل کی حمایت کریں گی وہ سیکولر نہیں ہوسکتی کیوں کہ یہ بل براہ راست شریعت میں مداخلت ہے ،اس لیے آپ لوگ اپنے علاقہ کے ایم پیز اورایم ایل ایز کو اس بل کے تعلق سے جوابدہ بنائیے۔بورڈ کےترجمان جناب قاسم رسول الیاس نے دھرنے میں شریک لوگوں سے خطاب کیا انہوں نے کہا کہ مرکزی حکومت اب زیادہ ہمارے قوت صبر کا امتحان نہ لے ہم سب کچھ برداشت کرسکتے ہیں لیکن دین وشریعت پر حملہ کو برداشت نہیں کریں گےاورخاموش نہیں بیٹھیں گے، حضرت مولانا محمد شمشاد رحمانی قاسمی صاحب نائب امیر شریعت بہار،اڈیشہ وجھارکھنڈ نے کہا کہ ان شاء اللہ ہماری آواز پورے ملک میں پہونچے گی جناب محمد ادیب سابق ایم پی نے کہا کہ مرکزی حکومت کے ظلم کی انتہاء ہوگئی جو کہ ناقابل برداشت ہے ، مولانا محب اللہ ندوی ایم پی نے کہاکہ مرکزی حکومت نے آئین کو کھلونا بناکے رکھ دیا ہے ، ہم اس دستور کو بچانے کے لیے ہرطرح کی جدوجہد کریں گے،جناب ای ٹی بشیر ایم پی نے کہاکہ بہار قربانیوں کے زمین رہی ہے ،وقف بل کی واپسی تک یہ لڑائی ہر گلی کوچے میں لڑی جائے گی ، بھیکو سینت پال بودھ دھرم کے رہنما ء نےکہاکہ مرکزی حکومت ہندوؤں اور مسلمانوںکے درمیان نفرت وعداوت کی آگ بھڑکاکر سیاست کی روٹی سینکنے میں لگی ہوئی ہے ہم حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ اس ناٹک کو بند کرے، جناب چندر شیکھر آزاد ایم پی نے کہاکہ زندگی ایک بار ملتی ہے بار بار نہیں اوراب فیصلہ کی گھڑی آگئی ہے، جناب لالو پرشادیادوسابق وزیر اعلیٰ بہار نے کہاکہ ہم ساتھ ہیں ساتھ رہیںگے اور ایک ہوکر لڑیںگے، جناب تیجسوی یادو لیڈر آف اپوزیشن حکومت بہار نے کہاکہ مرکزی حکومت جب تک اس بل کو واپس نہیں لیتی ہم اس تحریک میں آپ کے ساتھ برابر کے شریک رہیں گے ، جناب مولانا محمد ناظم صاحب جنرل سکریٹری جمعیۃ علماء (میم) نے کہا کہ جب تک حکومت بل کو واپس نہیں لے گی ہماری یہ تحریک جاری رہے گی ۔

جناب مولانا رضوان احمد اصلاحی صاحب نے کہاکہ بہار

سرکار اسمبلی میں اس بل کے خلاف قرار داد پاس کرے۔جناب مولانا انیس الرحمن قاسمی صاحب نائب قومی صدر آل انڈیا ملی کونسل نے کہاکہ مرکزی حکومت اوقاف کی اراضی پر قبضہ کرکے مافیاؤں کے حوالہ کرنا چاہتی ہے،اسی لیے ہم اس بل کی مخالفت کرتے ہیں۔ان کے علاوہ امارت شرعیہ کے قائم مقام ناظم جناب مولانا مفتی محمد سعیدالرحمن قاسمی صاحب ، جناب مولانا محمد انظارعالم قاسمی صاحب قاضی شریعت امارت شرعیہ ورکن بورڈ ،مولاناسہیل اختر قاسمی صاحب نائب قاضی شریعت امارت شرعیہ جناب انوارالہدیٰ صاحب ،جناب مولانا خورشید عالم مدنی صاحب ، جناب مولانامفتی محمد انور قاسمی صاحب قاضی شریعت دارالقضاء امارت شرعیہ رانچی ورکن بورڈ ، جناب اخترالایمان صاحب ایم ایل اے ، جناب مولانا امانت حسین صاحب، جناب مولاناصابر نظامی صاحب ، جناب محبوب عالم صاحب ایم ایل اے ، جناب مولانا ابوالکلام شمشی صاحب ، جناب ادے نارائن چودھری صاحب ، جناب مفتی حسین احمد قاسمی صاحب ، جناب مولانا گوہر امام قاسمی صاحب ، پرتیبھا کماری ایم ایل اے گانگریس ، جناب شفیع صاحب ایس ڈی پی آئی لیڈر ،مولانا سجاد حسین مجیبی صاحب خانقاہ مجیبیہ پھلواری شریف ، جناب مولانا طارق فردوسی خانقاہ عمادیہ وخانقاہ منیر شریف نےپرمغز خطاب فرمایااور وقف ترمیمی بل کی خطرناکیوں سے دھرنے کے شرکاء کو واقف کرایا۔اس دھرنے کے اجتماع کی نظامت جناب مولانا مفتی وصی احمد قاسمی نائب قاضی شریعت امارت شرعیہ ورکن تاسیسی بورڈ نے شاندار طریقے سے انجام دیا، وہ وقفہ وقفہ سے نعرے بلند کرواتے رہے کہ یہ بل مسلمانوں کے مذہبی حقوق میں صریح مداخلت ہے ، ہم کو یہ بل منظور نہیں ہے ۔ دھرنے پر بیٹھے لوگ اس کو دھراتے رہے ، یہ دھرنا 26؍مارچ کو 10؍بجے دن مفتی نشاط احمد ندوی صاحب استاذ جامعہ رحمانی مونگیر کی تلاوت کلام پاک سے شروع ہوا اور دن کے 2؍بجے عظیم الشان دھرنے کے صدر نشیںومسلم پرسنل لابورڈ کے جنرل سکریٹری کی دعاء پر اختتام کو پہونچا۔

Click to listen highlighted text!