اسٹاف رپورٹر
صدرجمہوریہ ہند نے آئین کو اپنانے کے 75 سال مکمل ہونے کی مناسبت سے منعقدہ یادگاری تقریب میں شرکت ک
صدرجمہوریہ ہند محترمہ دروپدی مرمو نے آج (26 نومبر 2024)کوپارلیمنٹ ہاؤس کے سینٹرل ہال میں آئین کو اپنانے کے 75 سال مکمل ہونے سے متعلق یادگاری تقریب میں شرکت کی۔
اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے صدر جمہوریہ نے کہا کہ 75 سال قبل اسی دن ‘سمویدھان سدن’ کے اسی مرکزی ہال میں دستور ساز اسمبلی نے ایک نئے آزاد ملک کے لیے آئین بنانے کا بہت بڑا کارنامہ انجام دیا تھا۔ اس دن، دستور ساز اسمبلی کے ذریعے، ہم نے یعنی ہندوستان کے لوگوں نے اس آئین کو اپنایا، نافذ کیا اور خود کو دیاتھا۔
صدرجمہوریہ ہندنے کہا کہ ہمارا آئین ہماری جمہوری جمہوریہ کا مضبوط سنگ بنیاد ہے۔ ہمارا آئین ہمارے اجتماعی اور انفرادی وقار کو یقینی بناتا ہے۔
صدرجمہوریہ نے کہا کہ آزادی کے 75 سال مکمل ہونے پر تمام شہریوں نے ‘آزادی کا امرت مہوتسو’ منایا۔ اگلے سال 26 جنوری کو ہم اپنے جمہوریہ کی 75 ویں سالگرہ منائیں گے۔ اس طرح کی تقریبات ہمیں اب تک کے سفر کا جائزہ لینے اور آگے کے سفر کے لیے بہتر منصوبہ بندی کرنے کے مواقع فراہم کرتی ہیں۔ اس طرح کی تقریبات ہمارے اتحاد کو مضبوط کرتی ہیں اور یہ ظاہر کرتی ہیں کہ ہم قومی مقاصد کے حصول کے لیے اپنی کوششوں میں ایک ساتھ ہیں۔
صدر جمہوریہ نے کہا کہ ایک لحاظ سے ہندوستان کا آئین کچھ عظیم ذہنوں کے تقریباً 3 سال کے غور و فکر کا نتیجہ ہے۔ لیکن صحیح معنوں میں یہ ہماری طویل جدوجہد آزادی کا نتیجہ تھا۔ اس بے مثال قومی تحریک کے نظریات آئین میں درج ہو گئے۔ ان نظریات کو آئین کی تمہید میں مختصراً درج کیا گیا ہے۔ وہ ہیں انصاف، آزادی، مساوات اور بھائی چارہ۔ یہ نظریات زمانے سے ہندوستان کی شناخت رہے ہیں۔ آئین کی تمہید میں جن نظریات کو نمایاں کیا گیا ہے وہ ایک دوسرے کی تکمیل کرتےہیں۔ وہ مل کر ایک ایسا ماحول بناتے ہیں جس میں ہر ایک شہری کو پنپنے، معاشرے میں اپنا حصہ ڈالنے اور ساتھی شہریوں کی مدد کرنے کا موقع ملتا ہے۔
صدرجمہوریہ نے کہا کہ ہمارے آئینی نظریات کو عاملہ، مقننہ اور عدلیہ کے ساتھ ساتھ تمام شہریوں کی فعال شراکت داری سے تقویت ملتی ہے۔ ہمارے آئین میں ہر شہری کے بنیادی فرائض کا واضح طور پر ذکر کیا گیا ہے۔ ہندوستان کے اتحاد اور سالمیت کی حفاظت، سماج میں ہم آہنگی کو فروغ دینا، خواتین کے وقار کو یقینی بنانا، ماحولیات کی حفاظت، سائنسی مزاج کو فروغ دینا، عوامی املاک کی حفاظت کرنا اور ملک کو کامیابیوں کی بلندیوں تک لے جانا شہریوں کے بنیادی فرائض میں شامل ہیں۔
صدرجمہوریہ نے کہا کہ آئین کی روح کے مطابق یہ عاملہ، مقننہ اور عدلیہ کی ذمہ داری ہے کہ وہ عام لوگوں کی زندگیوں کو بہتر بنانے کے لیے مل کر کام کریں۔ انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ کی طرف سے بنائے گئے بہت سے قوانین میں عوام کی امنگوں کا اظہار پایا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ چند سالوں کے دوران حکومت نے سماج کے تمام طبقات بالخصوص کمزور طبقات کی ترقی کے لیے بہت سے اقدامات کیے ہیں۔ ایسے فیصلوں سے لوگوں کی زندگیوں میں بہتری آئی ہے اور انہیں ترقی کے نئے مواقع فراہم ہو رہے ہیں۔ انہیں یہ جان کر خوشی ہوئی کہ سپریم کورٹ کی کوششوں سے ملک کی عدلیہ ہمارے عدالتی نظام کو مزید موثر بنانے کی کوششیں کر رہی ہے۔
صدرجمہوریہ نے کہا کہ ہمارا آئین زندہ اور ترقی پسند دستاویز ہے۔ ہمارے دور اندیش آئین سازوں نے بدلتے وقت کے تقاضوں کے مطابق نئے نظریات کو اپنانے کا نظام فراہم کیا تھا۔ ہم نے آئین کے ذریعے سماجی انصاف اور جامع ترقی سے متعلق بہت سے پرجوش اہداف حاصل کیے ہیں۔ ایک نئے نقطہ نظر کے ساتھ ہم اقوام عالم میں ہندوستان کے لیے ایک نئی شناخت قائم کر رہے ہیں۔ ہمارے آئین سازوں نے ہندوستان کو بین الاقوامی امن اور سلامتی کے فروغ میں اہم کردار ادا کرنے کی ہدایت دی تھی۔ آج، ایک سرکردہ معیشت ہونے کے ساتھ ساتھ، ہمارا ملک ‘وشو بندھو’ کے طور پر یہ کردار بہت اچھے طریقے سے ادا کر رہا ہے۔
صدرجمہوریہ نے کہا کہ تقریباً 3 چوتھائی صدی کے آئینی سفر میں قوم ان صلاحیتوں کو ظاہر کرنے اور ان کنونشنوں کو فروغ دینے میں قابل ذکر حد تک کامیاب ہوئی ہے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ہم نے جو سبق سیکھا ہے اسے اگلی نسلوں تک پہنچانا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ 2015 سے ہر سال ‘سمویدھان دیوس’ کی تقریبات نے ہمارے نوجوانوں میں ہمارے بنیادی دستاویز یعنی آئین کے بارے میں بیداری بڑھانے میں مدد کی ہے۔ انہوں نے تمام ہم وطنوں پر زور دیا کہ وہ اپنے طرز عمل میں آئینی نظریات کو شامل کریں۔ بنیادی فرائض کی پیروی کریں اور لگن کے ساتھ سال 2047 تک ‘وکست بھارت’ کی تعمیر کے قومی ہدف کی طرف بڑھیں۔