Last Updated on October 26, 2025 2:57 pm by INDIAN AWAAZ
اے۔ اختر / نئی دہلی
وزیرِ اعظم نریندر مودی نے آج اپنے ماہانہ ریڈیو پروگرام ’من کی بات‘ کے 127ویں ایڈیشن میں ملک کے شہریوں سے اپیل کی کہ وہ ہندوستانی ثقافتی ورثے کا جشن منائیں اور ساتھ ہی پائیدار ترقی اور سماجی ذمہ داری کو بھی اپنائیں۔
تہواروں کے موسم میں قوم سے خطاب کرتے ہوئے وزیرِ اعظم نے دیوالی اور چھٹھ پوجا کی مبارکباد پیش کی۔ انہوں نے کہا کہ یہ تہوار “ثقافت، فطرت اور سماج کے درمیان گہرے اتحاد کی عکاسی کرتے ہیں۔”
وزیرِ اعظم نے چھٹھ ورت رکھنے والی خواتین کے عقیدت و ایثار کی تعریف کی اور کہا کہ یہ جشن “ہندوستانی سماجی اتحاد کی سب سے خوبصورت شکل” کو ظاہر کرتا ہے۔
وزیرِ اعظم نے صفائی ستھرائی اور ماحولیاتی تحفظ کی کئی حوصلہ افزا مثالیں بھی پیش کیں۔ چھتیس گڑھ کے امبیکاپور میں پلاسٹک کے کچرے کے بدلے میں کھانا دینے والے ’گاربیج کیفے‘ قائم کیے گئے ہیں۔ وہیں بنگلور میں انجینئر کپل شرما اور ان کی ٹیم نے 40 کنویں اور 6 جھیلیں دوبارہ تعمیر کیں اور درخت لگانے کی مہم میں مقامی لوگوں اور کارپوریٹ اداروں کو بھی شامل کیا۔
گجرات کے دھولیرہ اور کچھ میں مینگروو درخت لگانے کی مہم کا ذکر کرتے ہوئے وزیرِ اعظم نے بتایا کہ ان درختوں کی وجہ سے سمندری ماحولیاتی نظام میں بہتری آئی ہے، ڈولفن، کیکڑے اور مہاجر پرندوں کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے۔ انہوں نے ’ایک پیڑ ماں کے نام‘ مہم کو مزید فروغ دینے کی اپیل کی۔
وزیرِ اعظم نے بھارتی کتوں کی نسلوں، ان کی تربیت اور سلامتی افواج میں ان کے کردار پر بھی گفتگو کی۔ انہوں نے بی ایس ایف اور سی آر پی ایف کی جانب سے ملکی نسل کے کتوں کو تربیت دینے اور ان کے ناموں میں بھارتی شناخت برقرار رکھنے کی تعریف کی۔
اس کے علاوہ وزیرِ اعظم نے 31 اکتوبر کو سردار ولبھ بھائی پٹیل کی 150ویں جینتی کے موقع پر منعقد ہونے والی ’رن فار یونٹی‘ میں حصہ لینے کی اپیل کی۔
وزیرِ اعظم نے بھارتی کافی، خاص طور پر اڑیسہ کی کوراپٹ کافی اور ملک کے دیگر حصوں میں پیدا ہونے والی کافی کی مختلف اقسام اور ان کے فوائد پر بھی بات کی۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کی کافی اب عالمی سطح پر اپنی پہچان بنا رہی ہے۔
انہوں نے بھارت کے قومی گیت ‘وندے ماترم’ کے 150 سال مکمل ہونے اور اس کی اہمیت پر بھی زور دیا۔ وزیرِ اعظم نے کہا کہ ‘وندے ماترم’ ماں بھومی کے تئیں ہمارے فرائض اور حب الوطنی کے جذبے کو جگاتا ہے۔ انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ وہ اس موقع کو یادگار بنانے کے لیے اپنے مشورے اور تجاویز بھیجیں۔
اسی کے ساتھ وزیرِ اعظم نے سنسکرت زبان اور نوجوان نسل کی جانب سے اس زبان میں کیے جا رہے دلچسپ کاموں کا ذکر کیا۔ انہوں نے کہا کہ زبان کسی تہذیب کی اقدار اور روایات کی امین ہوتی ہے، اور نوجوان اس کی نئی زندگی دے رہے ہیں۔
وزیرِ اعظم نے آدی واسی ہیروز، کومارم بھیِم اور بھگوان بیرسا منڈا کے قابلِ فخر کارناموں کو یاد کرتے ہوئے نوجوانوں سے اپیل کی کہ وہ ان کے حالاتِ زندگی اور جدوجہد سے سبق حاصل کریں۔
آخر میں وزیرِ اعظم نے کہا کہ ’من کی بات‘ کے ذریعے ملک کے شہریوں کو اپنے اردگرد موجود حوصلہ افزا شخصیات اور گروہوں کے بارے میں بتانے کا موقع ملتا ہے۔ انہوں نے سب سے ایسے مثالی پیغامات بھیجنے کی اپیل کی اور وعدہ کیا کہ وہ اگلے مہینے نئے موضوعات کے ساتھ دوبارہ ‘من کی بات’ میں ملاقات کریں گے۔

