HEALTH DESK
تمباکو نوشی نہ کرنے والوں کے مقابلے میں تمباکو نوشی کرنے والوں میں ذیابیطس ہونے کا خطرہ بہت زیادہ ہوتا ہے۔
نہ صرف تمباکو نوشی ذیابیطس کے لیے ایک بڑا خطرہ عنصر ہے، بلکہ تمباکو نوشی اور خون میں شوگر کے ناقص کنٹرول کا امتزاج ذیابیطس کی صحت سے متعلق پیچیدگیوں کے خطرے کو بڑھا سکتا ہے اور اس بیماری سے نمٹنے کے لیے بہت زیادہ مشکل بنا سکتا ہے۔ یہ بات بنگلورو کے سمپرادیا ملٹی اسپیشلٹی اسپتال کے ڈاکٹروں نے ذیابیطس کے عالمی دن سے پہلے کہی، جو ذیابیطس کے مریضوں کو تمباکو نوشی کے سنگین خطرات سے خبردار کرتے ہیں۔
ڈاکٹر رویندرا ایچ ایس، سمپرادیا ہسپتال، بنگلورو میں ذیابیطس کے ماہر نے کہا: “مطالعے سے پتہ چلتا ہے کہ تمباکو نوشی کرنے والوں میں ذیابیطس ہونے کا خطرہ غیر تمباکو نوشی کرنے والوں کے مقابلے میں بہت زیادہ ہوتا ہے۔ یہی نہیں، تمباکو نوشی کرنے والے ذیابیطس کے مریضوں میں ذیابیطس میں مبتلا غیر تمباکو نوشی کرنے والوں کے مقابلے میں قبل از وقت موت کا خطرہ بھی زیادہ ہوتا ہے۔ “ایک تحقیق کے مطابق، جو لوگ روزانہ 16 سے 25 سگریٹ پیتے ہیں ان میں ذیابیطس ہونے کا خطرہ ان لوگوں کے مقابلے میں تین گنا زیادہ ہوتا ہے جنہوں نے کبھی تمباکو نوشی نہیں کی۔”
ڈاکٹر رویندرا ایچ ایس نے کہا: تمباکو نوشی کا خون میں شوگر کے کنٹرول اور جسم کی ذیابیطس پر قابو پانے کی صلاحیت پر بہت بڑا اثر پڑتا ہے۔ یہ نہ صرف انسولین کی مزاحمت کو بڑھاتا ہے بلکہ سگریٹ میں موجود نکوٹین خون میں شوگر کی سطح کو بھی بڑھا سکتی ہے۔ دل کی بیماری ذیابیطس میں موت کی ایک بڑی وجہ ہے۔ تمباکو نوشی شریانوں میں تختی بنانے میں مدد دیتی ہے، جس سے دل کے دورے کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔ ذیابیطس کی ایک اور پیچیدگی ذیابیطس نیوروپتی ہے جو اعصاب کو نقصان پہنچاتی ہے، خاص طور پر پاؤں اور ٹانگوں میں۔ “تمباکو نوشی خون کی شریانوں کو نقصان پہنچاتی ہے اور خون کی گردش کو کم کرتی ہے، جس سے ذیابیطس کے مریضوں میں اعصاب کو نقصان پہنچتا ہے۔”
ڈاکٹر کے مطابق تمباکو نوشی ترک کرنا ذیابیطس کے مریضوں کے لیے اپنی صحت کو بہتر بنانے اور پیچیدگیوں کے خطرے کو کم کرنے کے لیے ایک اہم ترین اقدام ہے۔