جاوید اختر
حکومت ہند کے محکمہ أمور صارفین نے وزارت تعلیم کی انوویشن سیل کے ساتھ مل کر ٹومیٹو گرینڈ چیلنج (ٹی جی سی) کے عنوان سے ایک ہیکاتھون کا آغاز کیا۔ جس کا مقصد ٹماٹر سپلائی چین کو مستحکم کرنے کی خاطر جدید اور قابل توسیع حل کے لیے اختراعی آیئڈیاز تلاش کرنا ہے۔


30جون 2023 کو شروع کیے گئے ٹومیٹو گرینڈ چیلنج (ٹی جی سی) کو طلباء، ریسرچ اسکالرز، اساتذہ، صنعت سے وابستہ افراد، اسٹارٹ اپس اور پیشہ ور افراد کی جانب سے پرجوش ردعمل حاصل ہوا ہے۔
صارفین کے امور کے محکمے میں سکریٹری ندھی کھرے نے بتایا کہ ہندوستان بھر میں اختراع کاروں سے مجموعی طورپر 1,376 آیئڈیاز موصول ہوئے۔ جانچ کے سخت مرحلوں سے گزرنے کے بعد28 آیئڈیاز کو پروٹو ٹائپ کی ترقی اور رہنمائی کے لیے فنڈ فراہم کیا گیا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ سخت جانچ کے بعد پہلے راؤنڈ میں 423 آیئڈیاز کو شارٹ لسٹ کیا گیا۔ 29 آئیڈیازدوسرے راؤنڈ تک پہنچ گئے، 28 پراجیکٹوں کو فنڈنگ اور رہنمائی حاصل ہوئی۔ پروجیکٹوں کی اے آئی سی ٹی ای اورڈی او سی اے کی ٹی جی سی تشخیصی کمیٹی کے ذریعہ وقتاً فوقتاً نگرانی کی جاتی ہے، مختصر دورے ہوتے ہیں اور جائزے کئے جاتے ہیں۔ ماہرین کے پینل کی طرف سے 14-15 اکتوبر 2024 کو تشخیص کے متعدد دورحتمی تشخیص کے ساتھ اختتام پذیر ہوئے، جہاں پروجیکٹوں کو ان کی مطابقت، توسیع پذیری اور جدت پر پرکھا گیا۔


ہندوستان ٹماٹر پیدا کرنے والا دنیا کا دوسرا سب سے بڑا ملک۔۔بھارت عالمی سطح پر ٹماٹرپیداکرنے والا دوسرا سب سے بڑا ملک ہے،جس کی سالانہ 20 ملین میٹرک ٹن ٹماٹرکی پیداوار ہے۔ تاہم موسم کے حالات جیسے کہ زیادہ بارشیں یا اچانک گرمی پڑنا وغیرہ پیداوار کو متاثر کرتے ہیں جس کے نتیجے میں قیمتوں میں انتہائی اتار چڑھاؤ دیکھنے میں آتا ہے۔ اس طرح کے چیلنج کسانوں کی آمدنی کو براہ راست متاثر کرتے ہیں، سپلائی چین میں خلل انداز ہوتے ہیں اور نقصان کی بنیادی وجہ بنتے ہیں۔ٹومیٹوگرینڈچیلنج(ٹی جی سی) ان جیسے اہم مسائل کو حل کرنے اور ٹماٹر کی سپلائی چین کو مستحکم کرنے کے لیے اختراعی اور قابل توسیع حل تلاش کرنے کے لیے شروع کیا گیا ہے۔گرینڈ چیلنج کا مقصد ٹماٹر کی پیداوار، اس کو ڈبہ بند کرنے اور تقسیم میں نظامی چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے ہندوستان کے نوجوان اختراع کاروں اور محققین کی صلاحیتوں کو بروئے کار لانا ہے۔
یہ چیلنجزدرج ذیل ہیں:
پری پروڈکشن: موسمیاتی لچکدار بیجوں اور ناقص زرعی طریقوں تک محدود رسائی۔
فصل کے بعد کا نقصان: کولڈ اسٹوریج کی سہولیات کا فقدان اور غلط ہینڈلنگ کے نتیجے میں یہ خراب ہوتے ہیں۔
پروسیسنگ اور ویلیو ایڈیشن: اضافی ٹماٹروں کوڈبہ بندکرنے کے لیے ناکافی بنیادی ڈھانچہ۔
سپلائی چین: بکھری ہوئی سپلائی چین اور بچولیوں کا غلبہ، ناکارہ طریقوں اور قیمتوں میں اتار چڑھاؤ کی وجہ بنتا ہے۔
مارکیٹ تک رسائی اور مانگ کی پیشن گوئی: غیر مسلسل رسائی اور طلب کی پیش گوئی کرنے والے ٹولز کی کمی، قیمتوں کے اتارچڑھاؤ اور بربادی کا باعث بنتی ہے۔۔ ٹکنالوجی اپنانا: جدید زرعی ٹیکنالوجیز جیسے درست فارمنگ اورآئی اوٹی پر مبنی نگرانی کی محدود جانکاری اور استعمال۔پیکیجنگ اور ٹرانسپورٹیشن: شیلف لائف کو بہتر بنانے اور نقصانات کو کم کرنے کے لیے اختراعی اورکم خرچ مؤثر حل کی ضرورت ہے۔ٹومیٹوگرینڈ چیلنج تعاون اور جدت طرازی کی قوت کے ثبوت کے طور پر کھڑا ہے۔ ماہرین تعلیم، صنعت اور حکومت کو ساتھ لاکر اس نے ہندوستان کے زرعی چیلنجوں کے پائیدار، مؤثر حل کے لیے راہ ہموار کی ہے۔ اس اقدام کے نتائج سے ٹماٹر کی کاشت کرنے والے کسانوں اور صارفین دونوں کو فائدہ ہو گا۔ (اے ایم این)