دبئی، یکم دسمبر، 2023 (وام) ۔۔
صدر عزت مآب شیخ محمد بن زاید النہیان نے گلوبل کلائمیٹ سلیوشنز کے لیے 30 ارب ڈالر کے فنڈ کے قیام کا اعلان کیاہے۔
موسمیاتی فنانسنگ کے فرق کو ختم کرنے اور موسمی فنانسنگ تک رسائی کو آسان بنانے کے لیے ڈیزائن کردہ اس فنڈ کا مقصد 2030 تک 250 ارب ڈالر جمع اور سرمایہ کاری کی حوصلہ افزائی کرنا ہے۔ عزت مآب نے اس بات کا اعلان ایکسپو سٹی دبئی میں اقوام متحدہ کی موسمیاتی تبدیلی کانفرنس کوپ28 کے دوران منعقدہ عالمی موسمیاتی ایکشن سمٹ سے اپنے افتتاح خطاب میں کیا۔
افتتاحی خطاب میں، عزت مآب نے ورلڈ کلائمیٹ ایکشن سمٹ میں شریک عالمی رہنماؤں، حکومتی سربراہان، ان کے وفود اور بین الاقوامی تنظیموں کے نمائندوں کو متحدہ عرب امارات میں خوش آمدید کہا۔
عزت مآب نے کہا کہ آج کی تقریب ایک ایسے وقت میں ہورہی ہے جب دنیا کو بہت سے چیلنجز کا سامنا ہے، موسمیاتی تبدیلی سے زندگی کے تمام پہلو متاثر ہو رہے ہیں۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ متحدہ عرب امارات نے کلائمیٹ ایکشن کارروائی اور قابل تجدید اور صاف توانائی میں 100 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کی ہے اور وہ اگلے سات سالوں میں 130 ارب ڈالر کی اضافی سرمایہ کاری کرنے کے لیے پرعزم ہے۔
عزت مآب نے ملک کے بانی مرحوم شیخ زاید بن سلطان النہیان کے کردار کے بارے میں بھی بات کی جنہوں نے اپنے لوگوں میں قدرتی وسائل کے تحفظ اور پائیداری کے لیے گہری بنیادیں رکھنے کا عزم پیدا کیا۔
سربراہی اجلاس کے آغاز سے قبل، عزت مآب اور اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس نے عالمی رہنماؤں، ملکی وفود کے سربراہوں اور بین الاقوامی تنظیموں کے نمائندوں کا استقبال کیا، اس دوران گروپ فوٹو بھی لیے گئے ۔
ورلڈ کلائمیٹ ایکشن سمٹ میں صدر کے افتتاحی بیان کا متن درج ذیل ہے۔
عزت ماب صدر نے سیکرٹری جنرل اقوام متحدہ سمیت دیگر عزت ماب اور قال احترام شخصیات کا متحدہ عرب امارات آمد اور کوپ 28 میں شرکت کا خیر مقدم کرتے ہوئے شکریہ ادا کیا۔
صدر عزت مآب نے کہا کہ آج کی تقریب ایک ایسے وقت میں ہورہی ہے جب دنیا کو بہت سے چیلنجز کا سامنا ہے، جن میں سب سے اہم ماحولیاتی تبدیلی اور زندگی کے تمام پہلوؤں پر اس کے اثرات ہیں۔
عزت مآب نے کہا کہ متحدہ عرب امارات کا کلائمیٹ ایکشن میں ایک ریکارڈ ہے۔گزشتہ دہائیوں میں، ہم نے قابل تجدید اور صاف توانائی کے شعبے میں اپنی صلاحیتوں کو مستحکم کیا ہے۔ہم نے 2050 تک خالص صفر تک کا قومی راہ عمل متعین کیا ہے۔متحدہ عرب امارات 2030 تک اخراج میں 40 فیصد کمی کے لیے پرعزم ہے۔
عزت مآب نے کہا کہ ہم نے قابل تجدید اور صاف توانائی پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے، اکلائمیٹ ایکشن کی مالی اعانت میں100 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کی ہے۔ ہم اگلے سات سالوں میں تقریباً 130 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کے لیے بھی پرعزم ہیں۔
عزت مآب نے کہا کہ جب ہم نے کوپ28 کی میزبانی کا وعدہ کیا ، تو ہم نے دنیا کو متحد کرنے، کام کرنے اور ڈیلیور کرنے کے لیے اکٹھا کرنے کا عہد کیا۔
ہم پائیدار اقتصادی ترقی کی طرف دنیا کی منتقلی کو تیز کرنے کے لیے عملی راستے تلاش کر رہے ہیں۔
عزت مآب نے کہا کہ فنانسنگ کی کمی طویل عرصے سے عالمی سطح پر موسمیاتی کارروائی کو آگے بڑھانے میں سب سے بڑی رکاوٹوں میں سے ایک رہی ہے۔اس لیےمجھے عالمی موسمیاتی حل کے لیے 30 ارب ڈالر کے فنڈ کے قیام کا اعلان کرتے ہوئے خوشی ہو رہی ہے۔ یہ فنڈ خاص طور پر موسمیاتی مالیاتی فرق کو پورا کرنے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے، جس سے فنانسنگ کی ہر سطح پر دستیابی، رسائی اور سستی فنانسگ کو یقینی بنایا جائے گا۔ اس کا مقصد 2030 تک 250 ارب ڈالر کے اضافے اور سرمایہ کاری کی حوصلہ افزائی کرنا ہے۔
عزت مآب نے کہا کہ اس سے پہلے کہ وہ اپنی بات ختم کریں میں آپ کو ایک ایسے رہنما کے بارے میں بتانا چاہوں گا جو زمین سے محبت اور فطرت کے احترام پر یقین رکھتے تھے جنہوں نے اس کے وسائل کو محفوظ کرنے کے طریقے وضع کیے ۔
یہ سمجھتے ہوئے کہ قوموں کی اصل دولت ان کے لوگ ہیں ، اس نے زمین کی پرورش کے لیے لوگوں کے ساتھ مل کر کام کیا۔آج ہماری کامیابیاں ایک روشن مستقبل کی تشکیل کے لیے ان کے عزم کا ثبوت ہیں۔
یہ رہنما متحدہ عرب امارات کے بانی شیخ زاید بن سلطان النہیان ہیں۔ وہ ملک کی ترقی کی علامت ہیں ، جنہوں نے اس کے ماضی کو تشکیل دینے، اس کے حال کی رہنمائی اور اس کے مستقبل کے لیے راستہ وضع کرنے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔