گوتیرش کا ماحول دوست سفر پر زور
پائیدار ٹرانسپورٹ کا پہلا عالمی دن اتوار کو منایا گیا۔اس موقع پر اپنے پیغام میں اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوٹیرس نے ماحولیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے کے لیے صاف توانائی کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ زیادہ پائیدار ٹرانسپورٹ کی طرف تبدیلی کی فوری ضرورت ہے۔
اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتیرش نے موسمیاتی تبدیلی کے خلاف ماحول دوست توانائی کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے معدنی ایندھن سے چھٹکارا پانے اور مزید پائیدار نقل و حمل کی جانب منتقلی کے لیے کہا ہے۔
پائیدار نقل و حملے کے پہلے عالمی دن پر سیکرٹری جنرل کا کہنا ہےکہ نقل و حمل اور عالمگیر استحکام لازم و ملزوم ہیں۔ یہ دن یاد دلاتا ہے کہ بہتر مستقبل کی جانب سفر کا دارومدار نقل و حمل کے صاف اور ماحول دوست نظام پر ہے۔
انتونیو گوتیرش نے کہا کہ نقل و حمل کا انسانی ترقی میں لازمی کردار ہے۔ نقل و حمل کے نظام کی بدولت ہی لوگوں اور اشیا کا دنیا بھر میں سفر ممکن ہوتا ہے، نوکریاں پیدا ہوتی ہیں اور خوشحالی کے حصول میں مدد ملتی ہے۔ تاہم غیرپائیدار نقل و حمل سے موسمیاتی ابتری بھی بڑھ رہی ہے اور عالمگیر موسمیاتی بحران لانے اور اس میں اضافہ کرنے میں اس شعبے کا نمایاں کردار ہے۔
سیکرٹری جنرل نے کہا کہ اس حوالے سے سامنے آنے والے اعدادوشمار تشویش ناک ہیں۔ گرین ہاؤس گیسوں کے اخراج میں نقل و حمل کے شعبے کا تقریباً ایک چوتھائی حصہ ہے۔ خشکی، سمندر اور فضا میں نقل و حمل کے 91 فیصد ذرائع معدنی ایندھن پر انحصار کرتے ہیں۔
تاہم سیکرٹری جنرل نے اس مسئلے پر قابو پانے کے لیے انسانوں کی صلاحیت کے بارے میں اچھی امید کا اظہار بھی کیا ہے۔
مستحکم مستقبل کا خاکہ
انتونیو گوتیرش نے اس یقین کا اظہار کیا کہ کہ دنیا موسمیاتی حوالے سے تباہ کن معدنی ایندھن کے استعمال کی عادت چھوڑنے کی کوشش کر رہی ہے۔ انہوں ںے معدنی ایندھن کے پائیدار متبادل کی جانب منتقلی کے لیے مرتکز کوششوں کی ضرورت پر زور دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ اس معاملے میں دنیا کے پاس ضائع کرنے کے لیے مزید وقت نہیں ہے۔
انتونیو گوتیرش نے نقل و حمل کے مستحکم، کار گزار اور کم کاربن خارج کرنے کے مستقبل کا خاکہ پیش کیا ہے۔ اس میں بجلی اور شمسی توانائی سے چلنے والی گاڑیوں کی جانب منتقلی اور ہوائی جہازوں میں قابل تجدید ایندھن کا استعمال خاص طور پر اہم ہیں۔ علاوہ ازیں، اس میں بسوں کے استعمال، کاربن کے اخراج پر قیمت عائد کرنے اور کم کاربن خارج کرنے والے ایندھن پر امدادی قیمت دینے جیسے اقدامات بھی شامل ہیں۔
موسمیاتی تبدیلی کے بارے میں اقوام متحدہ کی عالمی کانفرنس میں پائیدر نقل و حمل، متعلقہ پالیسیوں اور اختراعی ٹیکنالوجی پر ترجیحی بات چیت ہو گی۔ یہ کانفرنس 30 نومبر سے دبئی میں شروع ہو رہی ہے۔