AMN / WEB DESK
ا پاکستان کے بلوچستان اور خیبرپختوان خواہ صوبوںمیں آج دو خودکش حملوں میں کم از کم 55 افراد مارے گئے اور 50سے زیادہ زخمی ہوئے۔
خود کش دھماکا مستونگ کی مدینہ مسجد کے باہر عید میلاد النبی ﷺ کے جلوس کیلئے جمع افراد کے درمیان کیا گیا۔
جلوس کے شرکا نعت خوانی میں مصروف تھے کہ جلوس میں شامل گاڑی کے قریب دھماکا ہوا۔
عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ دھماکے کی شدت کی وجہ سے ان کے کان بند ہوگئے تھے اور کچھ لوگ لاشوں اور زخمیوں کی حالت دیکھ کر بے ہوش ہوگئے تھے۔
ضلعی انتظامیہ کے مطابق دھماکے میں ڈی ایس پی نواز گشگوری سمیت 52 افراد جاں بحق اور 60 سے زائد زخمی ہوگئے جبکہ دھماکے کے زخمیوں میں سے بیشتر کی حالت تشویشناک ہے۔
عینی شاہدین نے بتایا کہ ایمبولینسیں کم تھیں، زخمیوں اور جاں بحق افراد کو رکشوں، ڈاٹسن اور دوسری گاڑیوں میں اسپتال منتقل کیا گيا۔
صدر ڈاکٹر عارف علوی، نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ اور وزیر داخلہ سینیٹر سرفراز بگٹی سمیت دیگر سیاستدانوں نے بھی مستونگ میں ہونے والے خود کش دھماکے کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔ مسلم لیگ ن کے صدر اور سابق وزیراعظم شہباز شریف، ایم کیو ایم پاکستان کے کنوینر خالد مقبول صدیقی اورنگران وزیر اعلیٰ سندھ و پنجاب نے بھی مستونگ دھماکے کی بھرپور مذمت کی۔
نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے مستونگ دھماکے میں ہونے والے جانی نقصان پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے جاں بحق افراد کے اہلخانہ سے اظہارِ تعزیت کیا اور زخمیوں کو بہترین طبی سہولیات فراہم کرنے کی ہدایت کی