؍ وزیراعظم جناب نریندر مودی نے آج 30 سعودی چیف ایگزیکٹیو افسران اور ہندوستانی بزنس لیڈروں سے ریاض میں تبادلۂ خیال کیا۔ انہوں نے ہندوستان اور سعودی عرب کو پرانا دوست قرار دیا جو روشن مستقبل کے لیے نئے اقدامات کے لیے تیار ہیں۔

دونوں ممالک کے مابین تعلقات کی طاقت پر زور دیتے ہوئے انہوں نے شاہ سلمان کو یاد کیا اور کہا کہ انہوں نے ایک ہندوستانی استاذ سے تعلیم حاصل کی تھی۔

وزیراعظم نے کہا کہ ہندوستان کے پاس جمہوریت کا ایک منفرد امتزاج ہے اور گذشتہ دو سالوں کے دوران ترقی اور پیش رفت میں تیزی لانے کے لیے متعدد پالیسی اقدامات کیے گئے ہیں۔ صحت کے شعبے کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ طبی سازو سامان کی تیاری میں سرمایہ کاری کے وسیع امکانات ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان کا صحت کا شعبہ جو دنیا میں اخراجات کے سلسلے میں بہت ہی مسابقاتی ہے، میں صحت کی سیاحت کے بہت امکانات ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہندوستانی نرسیں جو اس وقت خلیجی ممالک میں بہت بڑی تعداد میں ہیں، ہماری تربیت یافتہ افرادی قوت کا ثبوت ہیں۔ انہوں نے اقتصادی تعلقات کو برآمدات اور دارآمدات سے آگے ٹیکنالوجی کی منتقلی اور مشترکہ سرمایہ تک لے جانے کو کہا۔

انہوں نے سعودی سرمایہ کاروں کو یقین دلایا کہ گزرے ہوئے دنوں سے ٹیکس کا لگانا اب ماضی کی بات ہے اور ان کی حکومت کا طویل مدتی ٹیکس کے نظام میں یقین ہے۔ انہوں نے کہا کہ پیٹرولیم، قابل تجدید توانائی، بنیادی ڈھانچہ، دفاعی مینوفیکچرنگ ایسے شعبے میں جن میں سعودی سرمایہ کاری ممکن ہے۔ انہوں نے کہا کہ کھاد، ویئر ہاؤسنگ، کولڈ چین سہولیات اور زراعت کے شعبے میں سعودی سرمایہ کاری شراکت داری کی اہم مثال ہوگی اور اس سے سعودی عرب کے لیے کھانے کی معیاری مصنوعات کو یقینی بنانے میں مدد ملے گی۔

انہوں نے کہا کہ ہندوستان اور سعودی عرب کو سائبر سکیورٹی کے شعبے میں مل کر کام کرنا چاہیے۔