وزیراعظم نریندر مودی نے مصنوعی ذہانت کے ، اخلاقی طور پر صحیح استعمال کو یقینی بنانے کیلئے ایک عالمی فریم کیلئے کہا ہے ۔ کل نئی دلّی میں بی ٹوئنٹی سَمِٹ انڈیا سے خطاب کرتے ہوئے ، وزیر اعظم نے ایلگو ریدھم کے غیرمنصفانہ استعمال اور سماج پر اِس کے ، منتشر کردینے والے اثرات پر تشویش ظاہر کی۔ جناب مودی نے ہنرمند بنائے جانے اور دوبارہ ہنرمند بنائے جانے سے متعلق اخلاقیات پر بھی توجہ طلب کی۔

انہوں نے کہا کہ اس طرح کے معاملات کو ایک ساتھ حل کیا جانا چاہیئے ۔ انہوں نے کہا کہ تجارت کی عالمی برادریوں اور حکومتوں کو ، مصنوعی ذہانت کے اخلاقی استعمال کو یقینی بنانے کیلئے ملکر کام کرنا ہوگا۔ وزیر اعظم نے کرپٹو کرنسیز سے متعلق معاملات سے نمٹنے کیلئے بھی ایک مربوط نظریے کیلئے کہا۔ انہوں نے ایک ایسا عالمی فریم ورک تشکیل دینے کی تجویز رکھی ، جس کے تحت ، سبھی متعلقہ فریقوں کے معاملات حل کئے جاسکیں۔ 

جناب مودی نے عالمی تاجروں سے یہ بھی کہا کہ وہ صارفین کے مفاد کے بارے میں بات چیت کیلئے ایک دن مقرر کریں۔ وزیر اعظم نے تجویز رکھی کہ ایک سال میں ایک دن ، حفظانِ صارفین کے بین الاقوامی دن کے طور پر منایا جانا چاہیئے ۔ انہوں نے کہا کہ اس سے کاروباریوں اور صارفین کے درمیان باہم اعتماد کو مضبوط کرنے میں مدد ملے گی۔ وزیر اعظم نے کہا کہ بھارت ، اب ایک بھروسہ مند اور مستعد عالمی سپلائی چین شراکت دار بن گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جب کووڈ وباءکے دوران دنیا کو دواوں کی ضرورت تھی تو بھارت نے دنیا کے دوا ساز کے طور پر ، 150 سے زیادہ ملکوں کو ، زندگی بچانے والی دوائیں فراہم کیں۔