ڈھاکہ سے ذاکر حسین کی رپورٹ: بنگلہ دیش میں ہندو برادری کے رہنماؤں نے سال بھر تحفظ فراہم کرنے کا مطالبہ کیا ہے، کیونکہ درگا پوجا کی تیاریوں کے دوران 13 اضلاع میں مندروں اور مورتیوں پر حملوں کی اطلاعات سامنے آئی ہیں۔

ڈھاکیشوری نیشنل ٹیمپل میں منعقدہ پریس کانفرنس میں مہانگر سربوجنین پوجا کمیٹی کے صدر جینت کمار دیب نے کہا:
“اگر ہم امتیاز سے پاک بنگلہ دیش بنانا چاہتے ہیں تو تحفظ صرف پوجا کے دنوں میں نہیں بلکہ پورے 365 دنوں کے لیے یقینی بنانا ہوگا۔”

پوجا اُدجاپن پریشد کے صدر بسودیو دھر نے کہا:
“ہماری برادری کے کئی افراد جھوٹے مقدمات کا شکار ہوئے ہیں۔ 2009-10 سے سوشل میڈیا پر پھیلائی جانے والی غلط معلومات نے تشدد کو ہوا دی ہے۔”

مشیر سبرت چودھری نے تلخ تبصرہ کرتے ہوئے کہا:
“بنگلہ دیش میں ہمیں کیلنڈر دیکھنے کی ضرورت نہیں پڑتی کہ جنم اشٹمی یا درگا پوجا قریب ہے۔ جب مورتیوں کی توڑ پھوڑ شروع ہو جائے تو ہمیں اندازہ ہو جاتا ہے کہ تہوار آنے والا ہے۔”

منتظمین نے درگا پوجا کے دوران میٹرو ریل سروس کو رات 11 بجے تک جاری رکھنے کی اپیل کی ہے تاکہ عقیدت مندوں کو سہولت مل سکے۔
اس سال ملک بھر میں 33,355 منڈپوں میں پوجا کا اہتمام کیا جائے گا، جن میں سے 259 منڈپ صرف ڈھاکہ میں ہوں گے۔