پسماندہ طبقات اور انتہائی پسماندہ طبقات کی تعداد ریاست کی آبادی کے تریسٹھ فیصد سے زیادہ حصے پر مشتمل

بہار سرکار نے ذات پر مبنی سروے کے اعداد وشمار آج جاری کئے ہیں جو اِس سال دو مرحلوں میں کئے گئے تھے۔ بہار کے کارگزار چیف سکریٹری وویک کمار سنگھ نے ذات پر مبنی سروے کے اعداد وشمار جاری کئے جن کا کئی مہینوں سے انتظار تھا۔ 101 صفحات پر مبنی سروے رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ریاست کی آبادی 13 کروڑ سے زیادہ ہے اور ذات پر مبنی سب سے بڑا گروپ نہایت ہی پسماندہ طبقہ یعنی EBC ہے، جن کی آبادی 36 اعشاریہ صفر ایک فیصد ہے۔سروے کے نتائج کے مطابق ریاست میں پسماندہ طبقہ کی آبادی 27 اعشاریہ ایک دو فیصد ہے، جبکہ درج فہرست ذات کے لوگوں کی آبادی 19 اعشاریہ چھ پانچ فیصد ہے۔ عام زمرے کے لوگوں کی آبادی 15 اعشاریہ پانچ دو فیصد ہے۔

ایک اہم پیشرفت میں، نتیش کمار کی قیادت والی بہار حکومت نے پیر کو اپنے بہت سے انتظار شدہ ذات کے سروے کے نتائج جاری کیے، جس میں یہ بات سامنے آئی کہ او بی سی اور ای بی سی ریاست کی کل آبادی کا 63 فیصد ہیں۔ ریاست کی کل آبادی 13.07 کروڑ سے کچھ زیادہ تھی، جس میں سے بہار کی کل آبادی کا 27.13 فیصد پسماندہ طبقے سے، 36.01 فیصد انتہائی پسماندہ طبقات سے اور 15.52 فیصد عام زمرے سے ہے۔ رپورٹ میں یہ بھی اشارہ کیا گیا ہے کہ 19 فیصد آبادی درج فہرست ذاتوں کی ہے۔

ہے، آبادی کے لحاظ سے سب سے بڑا تھا، جو کل کا 14.27 فیصد ہے۔
قابل ذکر بات یہ ہے کہ سروے کا حکم پچھلے سال اس وقت دیا گیا تھا جب مرکز کی نریندر مودی حکومت نے یہ واضح کیا تھا کہ وہ مردم شماری کے حصے کے طور پر ایس سی اور ایس ٹی کے علاوہ دیگر ذاتوں کی ہیڈ گنتی شروع نہیں کر سکے گی۔
کل آبادی کا حجم – 13,07,25,310پسماندہ طبقہ – 27.12 فیصدانتہائی پسماندہ طبقہ – 36.01 فیصدغیر محفوظ – 15.52 فیصدبرہمن – 3.65 فیصدکرمی – 2.87 فیصدبھومیہار – 2.86 فیصدراجپوت – 3.45 فیصدیادو – 14.26 فیصدمرد – 6,41,31,992خواتین – 6,11,38,460دیگر – 82,836مرد سے خواتین کا تناسب – 1000:953

x