dd news

اسرائیلی فوج نے لبنان سے متصل اپنی شمالی سرحد کو آج ایک ممنوعہ فوجی علاقہ قرار دے دیا ہے، کیونکہ حزب اللہ کی فوجوں نے ہلاکت خیز حملے کرنے میں شدت اختیار کر لی ہے۔ یہ اس امکان کے تئیں خود کو تیار کرنے کی، اسرائیل کی کوششوں کے تحت ایک اور قدم ہے کہ لبنان کے دہشت گروپ، غزہ پٹی میں، فلسطین کے دہشت گرد گروپ حماس کو مدد دینے کے لیے ایک اور محاذ کھول سکتے ہیں۔اسرائیل نے، اپنے نئے فوجی دستوں کو شمالی علاقے میں بھیج دیا ہے، کیونکہ فوج، غزہ پٹّی میں حماس دہشت گردوں کے خلاف جنوب میں زمینی کارروائی شروع کرنے کی تیاری کر رہی ہے۔

اسرائیل نے لبنان کی سرحد پر 4 کلو میٹر کے علاقے کو، خالی علاقہ قرار دیا ہے اور یہاں شہریوں کے داخل ہونے پر سخت ممانعت ہے اور یہاں حزب اللہ کے ساتھ شدید جھڑپیں جاری ہیں۔ یہ فیصلہ حزب اللہ کی طرف سے ایک ٹینک شکن گولہ داغے جانے کے بعد کیا گیا ہے، جس میں شمالی اسرائیل میں ایک شخص ہلاک ہو گیا تھا۔ اِس کے جواب میں اسرائیل کی دفاعی فوجوں نے بھی آج صبح بکتر بند توپوں سے حملے کیے۔ اُدھر امریکہ نے علاقے میں، اسرائیل کی فوجی تعیناتی میں اضافے کے لیے، اسرائیل کے قریب، دوسرا طیارہ بردار حملہ آور گروپ تعینات کرنے کے منصوبے کا اعلان کیا ہے۔ امریکہ اپنے شہریوں کو اسرائیل سے کل ہنگامی طور پر، واپس بلانے میں اُن کی مدد کرے گا۔ اسرائیل کے صدر Isaac Herzog نے دورے پر گئے ہوئے امریکی سینٹروں کے ایک وفد سے ملاقات کی۔ یہ وفد امریکہ کی دونوں پارٹیوں کے ارکان پر مشتمل ہے۔ اِس میٹنگ کا انعقاد تل ابیب میں فوجی صدر دفتر میں کیا گیا