اقوام متحدہ کی جانب سے ایران پر اسلحے کی خرید و فروخت پر عائد پابندی کی مدت ختم ہو گئی ہے۔ تہران نے اسے امریکا کے خلاف اپنی بڑی سفارتی کامیابی قرار دیا ہے۔ سن 2015 میں ایران اور عالمی طاقتوں کے مابین طے پانے والے معاہدے کے تحت اقوام متحدہ نے ایران پر اسلحے کی خرید و فروخت پر پابندی عائد کی تھی۔ معاہدے کے تحت اٹھارہ اکتوبر 2020 سے یہ پابندیاں خودبخود ختم ہو جانا تھیں۔ صدر ٹرمپ نے امریکا کو اس معاہدے سے الگ کر لیا تھا لیکن بعد ازاں امریکا نے اسی معاہدے کے تحت اقوام متحدہ سے ایران پر غیر معینہ مدت کے لیے اسلحے کی خرید و فروخت پر پابندی عائد کرانے کی کوشش کی تھی۔ تاہم سلامتی کونسل کے قریب تمام ارکان نے امریکی موقف مسترد کر دیا تھا۔