FreeCurrencyRates.com

इंडियन आवाज़     18 Apr 2024 01:35:07      انڈین آواز

ميانمار ميں روہنگيا مسلمانوں پر مظالم ’انسانيت کے خلاف جرائم‘

(Last Updated On: 05/10/2017)

Rohingya exodus

انسانی حقوق سے متعلق امور پر نگاہ رکھنے والے اقوام متحدہ کے کئی ماہرين نے کہا ہے کہ ميانمار ميں روہنگيا مسلمان کميونٹی کے خلاف سکيورٹی فورسز کے اقدامات ’انسانيت کے خلاف جرائم‘ کے زُمرے ميں آ سکتے ہيں۔

ميانمار کی رياست راکھين ميں سالہا سال سے بسنے والے روہنگيا مسلمانوں کے مبينہ قتل عام، جنسی زيادتی کے بے شمار واقعات اور انسانی حقوق کی سنگين خلاف وزرياں ’انسانيت کے خلاف جرائم‘ کے زُمرے ميں آ سکتے ہيں۔ يہ بات عورتوں اور بچوں کے حقوق کی نگران اقوام متحدہ کی ايک ذيلی کميٹی کے تحريری بيان ميں بدھ چار اکتوبر کے زور بتائی گئی ہے۔ بيان ميں لکھا ہے، ’’ہم بالخصوص روہنگيا عورتوں اور بچوں کے حوالے سے فکر مند ہيں، جنہيں انسانی حقوق کی سنگين خلاف ورزيوں، قتل، جبری گمشدگيوں اور جنسی زيادتی جيسے مسائل کا سامنا ہے۔‘‘

اقوام متحدہ ميں انسانی حقوق کے ادارے کے سربراہ زيد رعد الحسين شمالی راکھين رياست ميں جاری اقدامات کو ’نسل کشی‘ کی ’کتابی مثال‘ سے تعبير کر چکے ہيں۔ پچھلے پانچ ہفتوں کے دوران لگ بھگ پانچ لاکھ روہنگيا مسلم کميونٹی کے ارکان راکھين سے فرار ہو کر پناہ کے ليے بنگلہ ديش پہنچ چکے ہيں۔ اکثريتی پناہ گزين حکومتی فورسز پر قتل عام، ديہاتوں کو نذر آتش کر دينے، جنسی زيادتی اور مظالم کے الزامات لگاتے ہيں۔ ميانمار حکومت ايسے تمام تر الزامات رد کرتی آئی ہے اور اس کا دعویٰ ہے کہ صرف جنگجوؤں کے خلاف کارروائی جاری ہے۔

دريں اثناء انسانی حقوق کے ليے بين الاقوامی سطح پر کام کرنے والے نيو يارک ميں قائم ايک ادارے ہيومن رائٹس واچ کی جانب سے بھی بدھ چار اکتوبر کو ہی يہ کہا گيا ہے کہ ميانمار کے سرکاری دستے قتل عام، پر تشدد کارروائيوں اور آتش زدگی کے واقعات ميں ملوث ہيں اور ان کا نشانہ روہنگيا مسلمان ہيں۔ ادارے کے مطابق کئی ديہات سے فرار ہونے والی عورتوں نے فوجيوں پر جنسی زيادتی کے الزامات بھی لگائے ہيں۔ ہيومن رائٹس واچ ميں ايشيا کے ڈپٹی ڈائريکٹر فل رابرٹسن نے کہا، ’’ان مظالم کو روکنے کے ليے محض الفاظ سے زيادہ کچھ درکار ہے۔‘‘ ان کے ادارے نے اقوام متحدہ کی سکيورٹی کونسل سے مطالبہ کيا ہے کہ نہ صرف ميانمار کو ہتھياروں کی فروخت روکی جائے بلکہ مظالم کے ذمہ دار فوجی افسران کے خلاف سفری پابندياں عائد کی جائيں اور ان کے اثاثوں کو منجمد کيا جائے۔

دریں اثنا مینمار فوج کی جانب سے کريک ڈاؤن کے نتيجے ميں فرار ہو کر بنگلہ ديش ميں پناہ لينے والے روہنگيا مسلمانوں کو ميانمار واپس لانے کے ليے تيار ہو گيا ہے تاہم تاحال يہ واضح نہيں کہ اس مجوزہ منصوبے کو کس طرح آگے بڑھايا جائے گا۔
ميانمار کے ايک سينئر وزير نے عنديہ ديا ہےکہ ان کی حکومت پناہ کے ليے بنگلہ ديش فرار ہو جانے والے لاکھوں روہنگيا مسلمانوں کو واپس ميانمار ميں آباد کرنے کو تيار ہے۔ يہ بات بنگلہ ديشی وزير خارجہ اے ايچ محمود علی نے پير دو اکتوبر کو بتائی ہے۔ علی نے ميانمار کی نوبل امن انعام يافتہ خاتون رہنما آنگ سان سوچی کے ايک نمائندے کے ساتھ دارالحکومت ڈھاکا ميں رواں ہفتے کے آغاز پر بات چيت کے بعد يہ بيان ديا۔ ان کے بقول بات چيت دوستانہ ماحول ميں ہوئی، جس کے بعد روہنگيا مسلمانوں کی واپسی کے ليے ميانمار کی جانب سے ايک منصوبہ سامنے آيا۔ بنگلہ ديشی وزير خارجہ نے مزيد بتايا کہ اس سلسلے ميں ايک گروپ تشکيل دے ديا گيا ہے، جس کے ارکان روہنگيا کی واپسی کے عمل کو آگے بڑھائيں گے۔

ميانمار ميں فوجی دستوں کی مبينہ کارروائيوں يا کريک ڈاؤن کے نتيجے ميں راکھين رياست ميں رہائش پذير پانچ لاکھ سے زائد روہنگيا مسلمان پچھلے پانچ ہفتوں کے دوران اپنا گھر بار چھوڑ کر بنگلہ ديش فرار ہو گئے۔ بنگلہ ديش ميں يہ پناہ گزين عارضی کيمپوں ميں گزر بسر کر رہے ہيں اور حکام کو خوراک کی قلت، رہائش کی عدم دستيابی جيسے بہت سے انتظامی مسائل کا سامنا ہے۔ يہی وجہ ہے کہ ڈھاکا حکومت روہنگيا کی واپسی کا مطالبہ کرتی آئی ہے۔

يہ امر اہم ہے کہ آنگ سان سوچی نے پچھلے ماہ اپنے ايک خطاب ميں يہ حامی بھر لی تھی کہ ان کا ملک روہنگيا مسلمانوں کو واپس لينے کو تيار ہے تاہم انہوں نے واضح طور پر کہا تھا کہ صرف ان افراد کو واپس ميانمار ميں آباد کيا جائے گا، جن کی شناخت کی تصديق کی جا سکتی ہو۔ سوچی کے بقول يہ سن 1993 ميں ميں طے شدہ طريقہ ہائے کار کے مطابق ہی ہو گا، جب لاکھوں روہنگيا کو واپس بھيج ديا گيا تھا۔

ہونے والی بات چيت ميں بنگلہ ديشی وزير خارجہ نے روہنگيا کی واپسی کے بارے ميں ايک منصوبے کے بارے ميں تو آگاہ کيا تاہم انہوں نے يہ نہيں بتايا کہ يہ عمل کب اور کيسے شروع ہو گا۔ يہ بھی تاحال واضح نہيں کہ ينگون حکومت صرف پانچ لاکھ پناہ گزينوں کو ہی واپس لے گی يا پھر ان تين لاکھ کے قريب مہاجرين کی واپسی کا بھی کوئی امکان ہے، جو ميانمار ميں سابقہ برسوں ميں تشدد سے فرار ہو کر بنگلہ ديش ميں پناہ ليے ہوئے ہيں۔

Leave a Reply

Your email address will not be published.

خبرنامہ

یونین پبلک سروس کمیشن نے سول سروسز امتحان 2023 کے حتمی نتائج کا اعلان کیا

،لکھنؤ کے آدتیہ سریواستو ٹاپر رہے۔ سول سروسز امتحان ...

اس انتخابی موسم میں مایاوتی، اویسی ووٹروں کے نشانے پر

ویسے تو دیکھنے میں اویسی بی جے پی اور اس کی اعلیٰ قیادت بشمول ...

MARQUEE

Singapore: PM urges married Singaporean couples to have babies during year of Dragon

AMN / WEB DESK Prime Minister of Singapore Lee Hsien Loong has urged married Singaporean couples to have ba ...

Himachal Pradesh receives large number of tourists for Christmas and New Year celebrations

AMN / SHIMLA All the tourist places of Himachal Pradesh are witnessing large number of tourists for the Ch ...

Indonesia offers free entry visa to Indian travelers

AMN / WEB DESK In a bid to give further boost to its tourism industry and bring a multiplier effect on the ...

MEDIA

 Sheyphali Sharan Takes Charge as PDG of PIB

AMN Senior Information Service Officer Sheyphali B Sharan today took over the charge of Principal Director ...

Noted Journalist Zafar Agha Passes Away

Journos shocked over his demise AMN / NEW DELHI Noted journalist and and the Editor-in-Chief Nation ...

RELIGION

Mata Vaishno Devi Bhawan Decorated With Imported Flowers Ahead Of Navratri Festival

AMN In Jammu, ahead of the festivl of Navratri, Katra and Mata Vaishno Devi Bhawan is decorated with import ...

Holy Relics of Lord Buddha Return to India After Exposition in Thailand

AMN The holy relics of Lord Buddha and his disciples Arahant Sariputta and Arahant Maha Moggallana has ret ...

@Powered By: Logicsart